
غریب ھونے کا سب سے آسان نسخہ یہی ہے کہ بینک سے قرضہ لے لیں – پھر زندگی بھر پچھلا قرضہ اتارنے کے لئے مزید قرضہ لیتے رہیں- پاکستان کا متوست طبقہ اگر قرضے پر گاڑیاں نہ خریدتا، بڑے بڑے شادی ھالوں میں بچوں کی شادیوں سے پرھیز کرتا، ھاؤسنگ سوسائٹیوں میں قسطوں پر پلاٹ بک نہ کرواتا تو آج بہت خوشحال ہوتا-
عالمی برادری غریب ممالک کو مزید نیچے دھکیلنے میں بھر پور کردار ادا کرتی ھے -انٹرنیشنل این جی اوز کا ترقی پزیر ممالک میں لگ بھگ وہی کام ہے جو پلاؤ کی دیگ میں لونگ کا- صرف ذائقے کو خراب کرنا-
طاقتور اور مہذب ملک ، چھوٹے چھوٹے ملکوں پر بم مارنے سے پہلے انسانی حقوق کی تنظیموں کی مطلع کر دیتے ہیں کہ فلاں ملک میں فساد ہونے جا رھے ، ہماری بمباری سے لوگ مہاجر بھی بنیں گے- آپ لوگ ان مہاجریں کا حق مانگنے کے لئے تیار رھنا-ان کے رھنے اور کھانے پینے کا انتظام فلاں علاقے میں کروا کے بل ھمیں بھیج دینا-
افریقہ میں جہاں بھی سونا یا ھیرے نکلنے کا اندیشہ ہو سمجھ جائیں کہ اس ملک کی شامت آنے والی ہے- طاقتور ممالک دنیا کو پہلے سے مطلع کر دیتے ہیں کہ تیار رھیں، ھمیں شک ہے کہ فلاں ملک میں شاید دھنگے فساد ہوں- اور پھر واقعی دھنگے فساد شروع ہو جاتے ہیں-
بھارت پچھلے تیس سال سے آدھی توجہ جی ڈی پی کی بہتری پر اور آدمی محنت پاکستان کے لئے گڑھے کھودنے پر لگا رھاہے- بھارتی پہلی دفع پکڑا گیا ھے-امریکہ نے بھارت ، افغانستان اور آئی ایم ایف کو ھمارا خیال رکھنے کی خاص تاکید کر رکھی تھی – صدر ٹرمپ نے پہلی دفع توجہ بھارت کی جانب مبذول کروائی ھے- ہمیں کوئی خوش فہمی نہیں ہونی چاھیے کیونکہ امریکہ توجہ ھٹا لے تو بھی اتنا ہی نقصان دہ ھے جتنا توجہ مبذول کر کے-