
{"editType":"image_edit","data":{},"source_type":"vicut","tiktok_developers_3p_anchor_params":"{"client_key":"aw889s25wozf8s7e","source_type":"vicut","capability_name":"retouch_edit_tool","picture_template_id":""}","pictureId":"7DDA4B01-F049-4823-8F36-761EBAB3896A","exportType":"image_export"}
بیسویں صدی کے آغاز میں ،ورلڈ وار ون کی ھولناک تباھی دیکھ کر تمام عالمی لیڈر ایک دوسرے کا سر پکڑ کر بیٹھ گئے کہ اب کیا کریں- پہلے تو یہ فیصلہ ہوا کہ اپنا اپنا سر پکڑکر سوچیں ورنہ دنیا کیا سوچے گی- اپنے اپنے سر پکڑ کر سوچنے کے بعد، پھر فیصلہ ھوا ھے کہ اب ورلڈ وار 2 ناگزیر ہو چکی ھے- اس فیصلے کے فوری بعد جنگ کی تیاری شروع ہو گئی-پھر جنگ عظیم دوئم لڑی گئی، ایٹم بم چلا ، چھ کروڑ بندہ مارا گیا- جب دنیا ملیا میٹ ھو گئی تو ایک بار پھر عظیم تخلیقی اور سیاسی ذھن سر جوڑ کر بیٹھے ” کہ ھون فیر کی کری اے”- کیونکہ تباھی کے لئے کچھ بچا ہی نہیں، تو یہی فیصلہ ھوا کہ جب تک دنیا نئے سرے سے بن نہیں جاتی تب تک کولڈ وار پر گزارہ کرنا پڑے گا- تقریبا چالیس سال تک کولڈ وار کھیلی گئی – کولڈ وار کا فائنل امریکہ نے جیت لیا اور سویت یونین کے ٹکرے ٹکرے کر کے دنیا کا حکمران بن گیا- دنیا ایک بار پھر نئی سرے سے اپنی مرمت پر لگ گئی تو یک دم دھشت گردوں کو خیال آیا کہ ہم نے تو کچھ کیا ہی نہیں- اب کے عالمی لیڈروں نے سوچا کہ دھشت گردی کی جنگ کا تو سر پیر ہی نہیں تو کیوں نا اس جنگ کو دوسری جنگوں کے لڑنے کے لئے ایک وجہ کے طور استعمال کیا جائے- ھے تیرے کی، یہ ہوتا ھے ” یکّے پر یکہّ”- یہ منصوبہ بھارت کو بہت پسند آیا- عالمی طاقتوں نے بھارت کی آنکھوں میں چمک دیکھ کر مشرق وسطی اور جنوبی ایشیا کو میدان جنگ چنا- مشرق وسطی میں جنگ لڑنے کا خاطر خواہ نتیجہ نکلا: امریکہ کے انرجی کے مسائل ختم ھو گئے اور باقی دنیا کے بڑھ گئے- اسی دوران ” کرونا وائرس” کو کہیں موقع مل گیا اور وہ لیبارٹری سے بھاگ نکلا- دنیا وائرس کی گمشدگی کے اشتہارات ابھی بنا ہی رھی تھی کہ ایک اکیلے وائرس نے آٹھ ارب آبادی والی دنیا کو تگنی کا ناچ نچا دیا- سوائے آکسیجن اور سورج کی روشنی کے ہر چیز بند کمروں میں چھپ گئی-کرونا نے دنیا کو مکمل طور پر سیل کر دیا- دو سال کی تگ و دو کے بعد کرونا کچھ ٹھنڈا ہوا تو عالمی لیڈروں نے پھر ایک بار سوچا کہ ون آن ون جنگ کو دوبارہ ٹرائی کرنا چاھیے- کیونکہ دومتحارب ملکوں کا آپس میں دو بدو لڑائی کا رواج ختم ھوتا جا رھا ہے – کہیں یہ نہ ہو بلیو کارنر اور ریڈ کارنر والی لڑائی کا ماڈل ہی مارکیٹ سے غائب ہو جائے- اگر ایسا ہو گیا تو پھر ہم اسلحہ کس کوبیچیں گے- لہذا روس کو یوکرائن، اسرائیل کو فلسطین، اسرائیل کو ایران سے لڑانے کے بعد- اب تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کی جنگ جاری ھے- درمیان میں بھارت نے پاکستان کے ساتھ تین روزہ جنگ کر کےاپنے چھ رافیل طیّارے بھی مار گروائے جس کا تذکرہ امریکی صدر درجنوں بار اپنی تقریروں میں کر چکے ہیں- یہ اب تک کی جنگوں کی تازہ صورتحال ہے- نئے اپ ڈیٹ کے ساتھ دوبارہ حاظر ھونگے تب تک سوشل میڈیا کے ذریعے آپس میں جڑے رھیے گا اور ہمیں دیں اجازت