
مصنوعی ذھانت کی ترقی و ترویج میں سب سے بڑی روکاوٹ fake information کے علاوہ ڈیٹا سنٹرز کو بجلی کی فراھمی بھی ھے- اس وقت دنیا میں سب سے زیادہ انفارمیشین پیدا ھو رہی ھے اور store بھی ھو رھی ھے- بدقسمتی سے زندگی کی تینوں بنیادی ضرورتوں آکسیجن ، پانی اور انفارمیشین کو انسان اپنی کم عقلی سے گدلا کر تا جا رھا ھے، اور مزید کرنے کے درپے ہے- یہ تینوں بنیادی ضرورتیں انسانوں، معاشروں اور ریاستوں کو physical اور psychological میدان میں زندہ و جاوید رکھنے کے لئے ضروری ہیں-
زمین اور سمندروں میں تمام جانداروں کو زندہ رہنے کے لئے آکسیجن اور توانائی کی ضرورت ہے- انسان وہ واحد جاندار ہے جسے آکسیجن اور پانی کے علاوہ انفارمیشین کی بھی ضرورت ھے- قائنات کے نظام میں انفارمیشین بنیادی حیثیت رکھتی ہے-
انفارمیشین وہ raw material جس سے آپ اپنی مرضی کی چیز تخلیق کر سکتے ہیں- گوگل، ایکس، آئی فون، رافیل، بوفورز، یہ سب انفارمیشین کے محتاج ہیں-
یہ کوئی سیاسی عمل نہیں بلکہ ضروری عمل ھے کہ ریاست میں شفاف انفارمیشین کے عمل کو پروموٹ کیا جائے-
ایک جھوٹی تصویر، جھوٹی خبر، افراد، قوموں کی تقدیر بدل دیتی ھے-
پانی، آکسیجن اور انفارمیشین کو گدلا ھونے سے بچائیں- مصنوعی ذھانت کے دور میں صاف شفاف ڈیٹا ہی کار آمد ھو گا- گدلا ڈیٹا نتائج کو برے طریقے سے متاثر کر رھا ہے-