
طنز و مزاح کی ادب میں وہی حیثیت ہے جو زندگی میں کِنو کی ( وٹامن سی) – دونوں زندگی کو رونق بخش کرترو تازگی پیدا کرتے ہیں–
ایک تازہ اور نئی تحقیق کے کے مطابق دنیا کی آبادی کا پچاس فیصد شوھروں یا ہونے والے شوہروں اور باقی پچاس فیصد بیویوں یا ہونے والی بیویوں پر مشتمل ہے–
عورتیں بالکل سیدھا اور آسان سوچتی ہیں–عورت کی گھریلو سیاست بھی شوھر کی گوشمالی اور اپنے بچوںکی پرورش تک محدود ہے–
مرد کو شوھر ہونے کے ساتھ ساتھ چودھری بننے کی بھی تمنا ھے–مرد کی سیاست دنیا کو تسخیر کرنے کیسیاست ہے– عورت صرف اپنے مرد کو بار بار تسخیر کرنا چاہتی ہے، جبتکہ فتح کئے ہوئے قلعے کی طرف،اس پر ہر طرف چھید نہ نظر آنے لگیں–
مرد کا بنایا ہوا خاکہ ، تصوراتی حسن ، گالف، کیسینو، کرکٹ ،دوستی، خوش گپیوں کے گرد گھومتا ہے – اسخاکے کو توڑنا بہت مشکل کام ہے کیونکہ یہ ٹوٹتے ہی نیا بن جاتا ہے–
عورت اپنے خاکے نہیں تراشتی ، صرف شوہر کے ذھن میں بنے خاکوں کو توڑتی ہے – میاں بیوی کےسسرال علیحدہ علیحدہ لیکن بچے سانجھے ہوتے ہیں– مرد دفتر میں خوش رھتا ھے عورت مارکیٹ میں –
گھر میں دونوں کا دل نہیں لگتا