
وہ طاقت جو ہمیں ریاست کے اعلی ایوانوں میں نظر آتی ہے یہ آج کے دور کی اصل طاقت نہیں– باکل ایسے جیسے ڈگریاں بیکار ہو چکی ہیں اور ہنر طاقت بن چکا ہے– میڈیا کی طاقت سوشل میڈیا میں منتقل ہوچکی ھے– اسی طرح طاقت کا اوپر سے نیچے کی طرف احکامات پر عملداری والا فارمولا اب محدود ہو چکاہے– اصل طاقت اب ایک جگہ نہیں بلکہ مختلف جگہوں میں ملے گی– ہر شخص کے پاس طاقت ہے– ڈاکٹر،پروفیسر، انجنئر ، ماہرین ، ہنر مند یہ طاقت کے اصل ماخذ ہیں –یہ سوشل کیپیٹل اصل طاقت ھے–
امریکہ جنگ عظیم دوئم کے بعد سے اپنی ٹیکنالوجی، معیشیت ، دفاعی صلاحیت اور علمی صلاحیت کی بدولتدنیا پر راج کر رہا تھا– اب عالمی سیاست میں طاقت کے ماخذ، چین، روس، فلپائن، تائیوان، کوریا، ارجنٹائن،روس، سنگاپور بن چکے ہیں– یہ تمام اقوام ہنر مند افراد کی اقوام ہیں–
The development dictionary
میں بڑی وضاحت کی گئی ہے کہ ترقی صرف معاشی ترقی نہیں ہوتی– ترقی اب ایک ہماجُہت سوچ کا نام ہےجو کہ ریاست کے ہر کونے میں تبدیلی لاتی ہے– ریاست کے شہری اس کی اصل طاقت ہیں– ریاست کاڈسکورس( بیانیہ) اس کی طاقت ھے–انفارمیشن کی برتری اور ہنر مند شہری ہی اصل طاقت ہے–چین نےاپنی آبادی کو ہنر مند بنا کر اسے اپنی طاقت بنایا–
دنیا جس افراتفری کا شکار ہے اس کی بڑی وجہ یہی ھے کہ ریاستیں طاقت کے بڑھتے اور بکھرتے ماخذ کومنظم نہیں کر پا رہیں– طاقت اصل مراکز سے سرک کر نان سٹیٹ ایکٹرز، کیپیٹلسٹ مارکیٹ، اور دوسرےکونے کھدروں میں چلی گئی–
بھارت ، امریکہ ، فرانس، میں انتہاء پسند تنظیمیں، امریکہ میں سئنٹالوجی کلٹ کے نظریات , Rothschild bank کی طرح کے سینکڑوں دوسرے معاشی ادارے، کھربوں ڈالر اثاثوں کی مالک عالمیکمپنیاں، shell کمپنیاں، ڈارک ویب، AI اور دوسرے ہزاروں، لاکھوں ڈھکے چھپی ذیلی تنظیمیں ان مسائلکی جڑ ہیں–
دنیا میں انتہائی برق رفتاری سے تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں، ان کو مدنظر رکھ کو مستقبل کے اھداف کاتعین کریں– مستقبل کا تعین اگر صحیح کر لیا جائے تو سب مسائل پر قابو پایا جا سکتا ھے
پاکستانی نژاد ، برطانیہ میں مقیم پروفیسر عدیل ملک، جو آکسفورڈ میں پچھلی دو دھائیوں سے درس و تدریسسے وابستہ ہیں انہوں نے حال ہی میں ایک ریسرچ پیپر لکھا ھے جس میں وہ اس صورتحال کے لئے
creative destructive situation اصطلاح استعمال کرتے ہوئے تجویز دیتے ہیں کہ طاقتور اورامیر طبقے کو اب تھوڑا پیچھے ہٹنا پڑے گا– ریاست کو اپنے شہریوں سے نیا کنٹریکٹ کرنا ھو گا جو کہ نئےزمانے کی ضرورتوں سے مطابقت رکھتا ہو–متوسط طبقہ تیزی سے معدوم ہو رھا ہے اور عوام کی مشکلاتمیں دن بدن اضافہ بڑھ رھا ہے– یہ ایک پیچیدہ صورتحال ہے اس کو مل جل کر ہی حل کیا جا سکتا ھے– سارے سٹیک ھولڈرز کی طاقت اگر اکٹھی ھو گی تو باہر سے مثبت جواب ملے گا